ناسا کی جانب سے سیاروں کی تلاش کے لیے بنائی گئی خلائی دوربین کیپلر کی مدد سے یونیورسٹی کی طالبہ نے سترہ نئے سیارے دریافت کرلیے جو ایک غیرمعمولی کارنامہ ہے۔
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کی طالبہ مشیل کیونیموتو جو پی ایچ ڈی کر رہی ہیں نے نظامِ شمسی سے دور 17 ایسے سیارے دریافت کیئے ہیں جن میں سے کچھ تقریبا زمینی جسامت کے ہیں اور ’قابلِ رہائش‘ یا زندگی کے لیے موزوں مقام پر موجود ہیں۔ یہ بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ وہاں پانی بھی موجود ہوسکتا ہے۔
مشیل نے کے مطابق اب تک
صرف 15 سیارے ہی ایسے ملے ہیں جن پر زندگی
ہو سکتی ہے اور زمین سے ہزار نوری سال کے فاصلے پر ایک نئے سیارے کی کھوج لگنا ایک بہت اچھی خبر ہے۔
مشیل
نے سیاروں کی تلاش کے لیے عام استعمال ہونے والے ایک طریقے عبور یا ٹرانزٹ کو
استعمال کیا ہے جس میں سیارے کو اس کے اپنے سورج کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا
جاسکتا ہے۔ یعنی جب جب کوئی سیارہ اپنے سورج کے سامنے سے گزرتا ہے تو اس کی تھوڑی
سی روشنی روک لیتا ہے۔ اس روشنی کی کمی بیشی سے سیارے کی جسامت اور مدار معلوم
کرنے میں مدد ملتی ہے۔
مشیل
نے جو سیارہ دریافت کیا ہے وہ ہمارے زمین کی جسامت کے ڈیڑھ گنا کے برابر ہے اور اس
کا مدار سیارہ عطارد (مرکری) سے کچھ بڑا ہے۔